اپنی والدہ کے ساتھ جیسی ان کو دل بستگی تھی ایسی بہت ہی کم سنی گئی ہے۔ اور جیسی کہ وہ جوانی میں ماں کی اطاعت کرتے تھے اور ان کے غصہ اور خفگی کی برداشت کرتے تھے اس طرح بچے بھی اپنے ماں باپ کا کہنا نہیں مانتے۔ وہ کہتے تھے کہ: "مجھ کو ماں کے مرنے کا اتنا رنج نہیں ہوا جتنا کہ بھائی کے مرنے کا ہوا تھا، کیونکہ غدر کے مصائب کا زمانہ تھا اور ہر وقت یہ خیال رہتا تھا کہ ایسا نہ ہو میں پہلے مر جاؤں اور میرے بعد والدہ کی زندگی سختی اور تلخی میں گزرے۔"

انہوں نے مرنے سے چند سال پہلے میرٹھ میں جہاں ان کی والدہ مدفون ہیں، ایک پبلک اسپیچ میں اپنی ماں کا ذکر کیا، معاً ان کا دل بھر آیا اور اس بڑھاپے میں ان کو ماں کے ذکر پر روتا دیکھ کر لوگ متعجب ہو گئے۔