جب سر سید کی بی بی کا انتقال ہوا اس وقت ان کی عمر کچھ اُوپر چالیس برس کی تھی اور تین صغیر سن بچے، جن کی پرورش اور رکھ رکھاؤ اکیلے باپ سے ہونا سخت دشوار تھا، موجود تھے۔ ہر چند دوستوں نے سمجھایا کہ دوسری شادی کر لو تاکہ اپنی زندگی بھی آسائش سے گزرے اور بچوں کی پرورش میں بھی آسانی ہو، مگر محبت اور وفاداری نے ہرگز اجازت نہ دی۔ ان کے ایک دوست کا بیان ہے کہ، "میں ان کو ہمیشہ دوسرے نکاح کی ترغیب دیا کرتا تھا، وہ سن کر ہنسی میں ٹال دیتے تھے، ایک دن وہ برآمدہ میں ٹہل رہے تھے، میں نے پھر وہی ذکر چھیڑا، انہوں نے دردناک لہجہ میں کہا کہ:
"محمود کی ماں کہاں سے آئے گی؟"
پھر میں نے یہ ذکر کرنا چھوڑ دیا۔"