مولوی نذیر حسین اور رفع یدین

سر سید نے ایک موقع پر دلی کے ایک نہایت مقدس عالم سے، جو اپنے شاگردوں اور معتقدوں کو رفع یدین کی تاکید کرتے تھے مگر خود کبھی ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے، کہا کہ: "حضرت نہایت تعجب کی بات ہے کہ آپ باوجود مقتدائے دین ہونے کے صرف طعن و ملامت کے خوف سے جس بات کو دل سے حق جانتے ہیں اس کے موافق کبھی عمل نہیں کرتے۔ ہم ہزاروں گناہ کرتے ہیں اور دنیا کے مکروہات میں پھنسے ہوئے ہیں، مگر جو بات حق معلوم ہوتی ہے اس کے کرنے میں ایک لمحہ توقف نہیں کرتے اور لوگوں کے طعن و ملامت سے نہیں ڈرتے۔"

سر سید کے کہنے کا ان کو ایسا اثر ہوا کہ انہوں نے اسی روز جامع مسجد میں جا کر علی الاعلان رفع یدین کیا، لیکن معلوم نہیں کہ وہ ہمیشہ اس پر قائم رہے یا نہیں۔