ان کے ایک دوست جو اس وقت بجنور میں موجود تھے، ان کا بیان ہے کہ عین اس بد عملی کے وقت، جبکہ تمام روہیل کھنڈ میں کوئی یورپین یا یوریشین باقی نہ تھا، سید احمد خان ہمیشہ یہ کہا کرتے تھے کہ "کم و بیش ایک سال بعد تمام ملک میں انگریزی تسلط قائم ہو جائے گا۔"

اور گورنمنٹ کے بے شمار خیرخواہوں میں کسی کے چہرہ سے وہ اطمینان اور استقلال ظاہر نہیں ہوتا تھا جیسا سر سید کے چہرہ سے ظاہر ہوتا تھا۔