شمس العلماء مولانا نذیر احمد کی نسبت ایک ناواقف آدمی نے ان کے سامنے بطور شکایت کے کہا کہ باوجود اس قدر مقدور ہونے کے انہوں نے قومی تعلیم میں کچھ مدد نہیں دی۔ سر سید نے بدمزہ ہو کر اُن کے چندوں کی تفصیل بیان کی جو وہ ابتداء سے مدرسہ میں دیتے رہے ہیں اور جو مقبولیت اور رونق ان کے لیکچروں سے ایجوکیشنل کانفرنس کو ہوئی، اس کا ذکر کر کے کہا کہ:
"یہ شخص ہماری قوم کے لئے باعثِ فخر ہے، اس کی نسبت پھر ایسا لفظ زبان سے نہ نکالنا۔“