صیغہ تعمیرات کے سوا کالج کے اور اخراجات کے لئے سر سید نے نئے نئے طریقوں سے رُوپیہ وصُول کیا جس کو سن کر لوگ تعجب کریں گے۔ ایک دفع تیس ہزار کی لاٹری ڈالی۔ ہر چند مسلمانوں کی طرف سے سخت مخالفت ہوئی، مگر سر سید نے کچھ پروا نہ کی اور بعد تقسیم انعامات کے بیس ہزار کے قریب بچ رہا۔

لطیفہ: جن دنوں میں لاٹری کی تجویز درپیش تھی، دو رئیس سر سید کے پاس آئے اور لاٹری کے ناجائز ہونے کی گفتگو شروع کی۔ سر سید نے کہا:
"جہاں ہم اپنی ذات کے لئے ہزاروں ناجائز کام کرتے ہیں وہاں قوم کی بھلائی کے لئے بھی ایک ناجائز کام سہی۔"