یہ امر تاریخوں سے ثابت ہے کہ امام صاحبؒ کو تدوینِ فقہ کا خیال تقریباً 120ھ میں پیدا ہوا یعنی جب ان کے استاد حمادؒ نے وفات کی۔ امام ابو حنیفہؒ کی طبیعت مجتہدانہ اور غیر معمولی طور پر مقننانہ واقع ہوئی تھی۔ اس کے ساتھ تجارت کی وسعت اور ملکی تعلقات نے ان کو معاملات کی ضرورتوں سے خبر دار کر دیا تھا۔ اطراف و بلاد سے ہر روز جو سینکڑوں ضروری استفتاء آئے ہوتے تھے ان سے ان کو اندازہ ہوتا تھا کہ ملک کو اس فن کی کس قدر حاجت ہے۔ قضاۃ احکامِ فصل و قضایا میں جو غلطیاں کر تے تھے وہ اپنی آنکھوں سے دیکھتے تھے غرض یہ اسباب اور وجوہ تھے جنہوں نے انکو اس فن کی تدوین و ترتیب پر آمادہ کیا۔