دوسری خصوصیت فقہ حنفی کا آسان اور سہل ہونا ہے حنفی فقہ تمام اور فقہوں بالمقابل عمل کیلئے زیادہ آسان ہے۔ قرآن مجید میں متعدد جگہ آیا ہے کہ خدا تم لوگوں کے ساتھ آسانی چاہتا ہے" سختی نہیں چاہتا" رسول اﷲﷺ کا قول ہے کہ۔ ۔ "میں نرم اور آسان شریعت لے کر آیا ہوں۔" بلا شبہ اسلام کو تمام اور مذہبوں کے مقابلے میں یہ فخر حاصل ہے کہ وہ رہبانیت سے نہایت بعید ہے اس میں عباداتِ شاقہ نہیں ہیں اس کے مسائل آسان اور یسیر التعمیل ہیں۔ حنفی فقہ کو بھی اور فقہوں پر یہی ترجیح حاصل ہے۔

مثلاً سرقہ یعنی چوری کا مسئلہ جس میں اس قدر تو سب کے نزدیک مسلم ہے کہ سرقہ کی سزا قطعِ ید یعنی ہاتھ کاٹنا ہے۔ لیکن مجتہدین نے سرقہ کی تعریف میں چند شرطیں اور قیدیں لگائی ہیں جن کے بغیر قطعِ ید کی سزا نہیں ہو سکتی ان شروط کے لحاظ سے احکام پر جو اثر پڑتا ہے وہ ذیل کے جزئیات سے معلوم ہو گا جس سے یہ بھی معلوم ہو گا کہ امام ابو حنیفہؒ کا مذہب کس قدر آسان اور تمدن و شائستگی کے کس قدر موافق ہے۔

امام ابو حنیفہؒ کے مسائل اور دیگر ائمہ کے مسائل

امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک نصابِ سرقہ کم از کم ایک اشرفی ہے۔
اور ائمہ کے نزدیک ایک اشرفی کا ربع۔

امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک اگر ایک نصاب میں متعدد چوروں کا ساجھا ہے تو کسی کا ہاتھ نہیں کاٹا جائے گا۔
امام احمدؒ کے نزدیک ہر ایک کا ہاتھ کاٹا جائے گا۔

امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک نادان بچہ پر قطعِ ید نہیں۔
امام مالکؒ کے نزدیک ہے۔

امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک کفن چور پر قطع ید نہیں۔
اور ائمہ کے نزدیک ہے۔

امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک زوجین میں سے اگر ایک دوسرے کا مال چرائے تو قطعِ ید نہیں۔
امام مالکؒ کے نزدیک ہے۔

امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک بیٹا باپ کا مال چرائے تو قطع ید نہیں۔
امام مالکؒ کے نزدیک ہے۔

امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک قرابتِ قریبہ والے مثلاً چچا بھائی وغیرہ پر قطعِ ید نہیں۔
اور ائمہ کے نزدیک ہے۔

امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک ایک شخص کسی سے کوئی چیز مستعار لے کر انکار کر گیا تو قطعِ ید نہیں۔
اور ائمہ کے نزدیک ہے۔

امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک ایک شخص نے ایک چیز چرائی پھر بذریعہ ہبہ یا بیع اس کا مالک ہو گیا تو قطعِ ید نہیں۔
اور ائمہ کے نزدیک ہے۔

امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک غیر مذہب والے جو مستامن ہو کر اسلام کی عملداری میں رہتے ہیں ان پر قطعِ ید نہیں۔
اور ائمہ کے نزدیک ہے۔

امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک قرآن مجید کے سرقہ پر قطعِ ید نہیں۔
امام شافعیؒ و مالکؒ کے نزدیک ہے۔

امام ابو حنیفہؒ کے نزدیک لکڑی یا جو چیزیں جلد خراب ہو جاتی ہیں سرقہ سے قطعِ ید لازم نہیں آتا۔
اور ائمہ کے نزدیک لازم آتا ہے۔

ان تمام مسائل میں امام ابو حنیفہؒ کا مذہب دوسرے ائمہ سے مخالف ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ حنفی فقہ دوسرے فقہوں کی طرح تنگ اور سخت گیر نہیں ہے۔