امام صاحبؒ کے برجستہ جواب، ذہانت اور طباعی عموماً ضرب المثل ہے۔ مشکل سے مشکل مسئلوں میں ان کا ذہن اس تیزی سے لڑتا تھا کہ لوگ حیران ر ہ جاتے تھے۔

اکثر موقعوں پر ان کے ہمعصر اور معلومات کے لحاظ سے ان کے ہمسر موجود ہو تے تھے ان کو اصل مسئلہ بھی معلوم ہو تا تھا لیکن جو واقعہ درپیش ہوتا تھا اس سے مطابقت کر کے فوراً جواب بتا دینا امام صاحبؒ ہی کا کام تھا۔ مثلاً: