عبد اﷲ بن مبارک سے روایت ہے کہ ایک شخص نے امام ابو حنیفہؒ سے دریافت کیا کہ میں اپنی دیوار میں جنگلہ کھولنا چاہتا ہوں۔ امام صاحب نے فرمایا جو چاہو کھول لو لیکن پڑوسی کے گھر میں تاک جھانک مت کرنا۔ جب وہ کھڑکی کھولنے لگا تو اس کا پڑوسی ابن ابی لیلیٰ کی خدمت میں حاضر ہوا اور شکایت کی۔ انہوں نے اس کو کھڑکی کھولنے سے منع کر دیا۔ اب وہ بھاگا ہوا امام ابو حنیفہؒ کی خدمت میں پہنچا۔ امام صاحبؒ نے فرمایا اچھا جاؤ اب دروازہ کھول لو۔ وہ دروازہ کھولنے لگا، تو اس کا پڑوسی اس کو لے کر ابن ابی لیلیٰ کے پاس آیا۔ انہوں نے دروازہ کھولنے سے منع کر دیا۔

وہ شخص پھر امام ابو حنیفہؒ کی خدمت میں آیا اور صورت حال بتائی۔ امام صاحبؒ نے پوچھا تمہاری کل دیوار کی کیا قیمت ہے؟ اس نے عرض کیا تین اشرفیاں۔ امام صاحبؒ نے فرمایا یہ تین اشرفیاں میرے ذمہ ہیں جاؤ اور ساری دیوار گرادو۔ وہ آیا اور دیوار گرانے لگا۔ پڑوسی نے دیوار گرانے سے بھی منع کر دیا اور اس کو لے کر ابن ابی لیلی کی خدمت میں حاضر ہوا، ان سے شکایت کی۔ ابن ابی لیلیٰ نے فرمایا وہ اپنی دیوار گراتا ہے تو گرانے دو۔ چنانچہ اس آدمی سے ابن ابی لیلی نے فرمایا جا گرا دے اور جو کچھ تیرا جی چاہے کر۔ پڑوسی نے کہا آپ نے مجھے کیوں پریشان کیا اور ایک جنگلا کھولنے سے منع کر دیا؟ کھڑکی کا کھولنا میرے لئے آسان تھا۔ اب یہ ساری دیوار گرائے گا ابن ابی لیلیٰ نے فرمایا یہ آدمی ایسے شخص کے پاس جاتا ہے جو میری غلطی بتلاتا ہے اب جب میری غلطی واضح ہو گئی تو میں کیا کروں۔