ابو مطیع سے روایت ہے کہ ایک آدمی کی وفات ہوئی، اس نے امام ابو حنیفہؒ کے لئے وصیت کی۔ اس وقت امام صاحب موجود نہیں تھے۔ جب آئے تو مقدمہ ابن شبرمہ قاضی کے پاس لے گئے، حالات بتائے اور گواہ پیش کئے۔ ابن شبرمہ نے کہا ابو حنیفہ! کیا آپ قسم کھا سکتے ہیں کہ آپ کے گواہوں نے صحیح گواہی دی ہے؟ امام صاحب نے فرمایا میں موجود نہ تھا اس لئے میرے اوپر قسم ضروری نہیں ہے۔ ابن شبرمہ نے کہا اس میں تمہارا سارا قیاس ختم ہو گیا۔ اس پر امام صاحب فوراً بولے بتائیے ایک اندھا شخص ہے کسی نے اس کو زخمی کر دیا دو شاہدوں نے گواہی دی کیا اب اس اندھے پر یہ قسم واجب ہے کہ وہ کہے میرے شاہد سچی گواہی دے رہے ہیں حالانکہ شاہدوں نے شہادت حق دی ہے؟ یہ سن کر قاضی صاحب چپ ہو گئے اور امام صاحب کے حق میں وصیت کا فیصلہ دے کر نافذ کر دیا۔