ہمارے تذکروں اور رجال کی کتابوں میں علماء کے وہ اوصاف جن کا ذکر خصوصیت کے ساتھ کیا جاتا ہے، تیزی ذہن، قوتِ حافظہ، بے نیازی، تواضع، قناعت، زہد غرض اسی قسم کے اوصاف ہوتے ہیں لیکن عقل و رائے، فراست و تدبیر کا ذکر تک نہیں آتا۔ یہ باتیں دنیا داروں کے ساتھ ہیں۔

بلا شبہ اس خصوصیت کے اعتبار سے امام ابو حنیفہؒ تمام فرقۂ علماء میں ممتاز ہیں کہ وہ مذہبی امور کے ساتھ دنیوی ضرورتوں کے انداز داں تھے۔ یہ ضرور ہے کہ ملکی تعلقات کے ساتھ مذہب اور اخلاق کے فرائض کو سنبھالنا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن امام صاحب اس سے بھی بے خبر نہ تھے وہ ہمیشہ شاگردوں کو ایسی ہدایتیں کرتے رہتے تھے۔