امام صاحب کے محاسن اخلاق کی صحیح مگر اجمالی صورت دیکھنی ہو تو قاضی ابو یوسفؒ کی تقریر سنئے جو انہوں نے ہارون رشید کے سامنے بیان کی تھی ایک موقعہ پر ہارون رشید نے قاضی صاحبؒ موصوف سے کہا کہ ابو حنیفہ کے اوصاف بیان کیجئے۔ انہوں نے کہا "منہیات سے بہت بچتے تھے، اکثر چپ رہتے اور سوچا کرتے تھے، نہایت سخی اور فیاض تھے، کسی کے آگے حاجت نہ لے جاتے، اہل دنیا سے احتراز تھا، دنیوی جاہ و عزت کو حقیر سمجھتے تھے، غیبت سے بہت بچتے تھے، جب کسی کا ذکر کرتے تو بھلائی کے ساتھ کرتے، بہت بڑے عالم تھے اور مال کی طرح علم کے صرف کرنے میں بھی فیاض تھے۔" ہارون رشید نے یہ سن کر کہا صالحین کے یہی اخلاق ہوتے ہیں۔

وہ اپنی شخصی زندگی میں بھی انتہائی پرہیز گار اور دیانتدار آدمی تھے۔ ایک مرتبہ انہوں نے اپنے شریک کو مال بیچنے کے لئے باہر بھیجا، اس مال میں ایک حصہ عیب دار تھا امام صاحب نے شریک کو ہدایت کی کہ جس کے ہاتھ فروخت کرے اسے عیب سے آگاہ کر دے۔ مگر وہ اس بات کو بھول گیا، اور سارا مال عیب ظاہر کئے بغیر فروخت کر آیا۔ امام صاحب نے اس پورے مال کی وصول شدہ قیمت جو 35 ہزار درہم تھی خیرات کر دی۔