امام محمدؒ کی دیگر تصنیفات

امام محمدؒ کی دو کتابیں اور ہیں جنہیں عام طور پر علماء ذکر نہیں کرتے ( 1 ) "الرد علی اہل المدینہ"یہ کتاب دو لحاظ سے بڑی قیمتی ہے اول یہ کہ سندا ً یہ ثابت اور روایۃً صادق ہے۔ اس کے مستند ہونے کے لئے یہی بات کافی ہے کہ امام شافعیؒ نے "کتاب الامّ" میں اسے روایت کیا اور اس کی تدوین فرمائی۔ دوسرے یہ کہ کتاب مدلل ہے اور اس میں قیاس سنت اور آثار پر مشتمل دلائل ذکر کئے گئے ہیں۔ اس حیثیت سے یہ فقہ کے تقابلی مطالعہ کی کتاب ہے۔

ایسے ہی ایک دوسری کتاب"کتاب الآثار" ہے۔ اس میں انہوں نے وہ احادیث اور آثار جمع کر دئے ہیں جو عراقی فقہاء میں عام طور پر متداول تھے اور امام ابو حنیفہؒ نے انہیں روایت کیا تھا، اس کی اکثر روایات امام ابو یو سفؒ کی کتاب الآثار سے ملتی جلتی ہیں۔ یہ دونوں کتابیں امام ابو حنیفہؒ کی مسند سمجھی جاتی ہیں۔ یہ ہر دو کتب اس نقطۂ نظر سے بڑی قدرو قیمت رکھتی ہیں کہ ان سے امام ابو حنیفہؒ کے حدیث، آثارِ صحابہؓ و تابعینؒ سے متعلق مقدارِ علم کا پتہ چلتا ہے اور معلوم کیا جا سکتا ہے کہ استدلال و احتجاج کرتے وقت آپ احادیث و آثار پر کہاں تک اعتماد کرتے تھے۔ قبولِ روایت میں امام صاحبؒ کے نزدیک کون سے شروط تھے حنفی مذہب کا مدارِ استدلال کیا ہے کیونکہ ان میں مندرجہ تمام فتاوی اور فیصلے نصوص سے مدلل کئے ہیں پھر ان سے علل کا استنباط کیا گیا۔ اور ان پر قیاس کی عمارت تعمیر کی گئی ہے، تفریعات نکالی گئیں اور قواعد و اصول وضع کئے گئے۔

مذکورہ بالا تصنیفات امام ابو حنیفہؒ کے خاص شاگرد امام محمدؒ اور امام ابو یوسفؒ کی ہیں یہ دونوں فقہ حنفی کے دو بازو ہیں۔ جن کی تمام عمر امام صاحب کی حمایت میں صرف ہوئی۔