زفر بن ہذیلؒ امام صاحب کے دونوں ارشد تلامذہ امام ابو یوسفؒ و امام محمدؒ سے صحبت کے اعتبار سے مقدم تھے۔

آپ 110ھ میں پیدا ہوئے اور 158ھ میں وفات پائی۔

آپ کے والد عربی النسل اور والدہ فارس کی رہنے والی تھیں اس لئے آپ میں دونوں عناصر کے خصوصیات جمع ہو گئے۔ آپ زورِ کلام اور قوتِ بیان سے متصف تھے۔

امام ابو حنیفہؒ سے فقہ الرائے حاصل کی اور اسی کے ہو کر رہ گئے۔ آپ قیاس و اجتہاد میں بڑے تیز تھے۔ تاریخِ بغداد میں چاروں فقیہ بزرگوں کا تقابل کرتے ہوئے لکھا ہے "ایک شخص امام مزنیؒ کی خدمت میں حاضر ہوا اور اہلِ عراق کے بارے میں دریافت کرتے ہوئے امام مزنیؒ سے کہا ابو حنیفہؒ کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ امام مزنیؒ نے کہا۔ "اہلِ عراق کے سردار ہیں۔" اس نے پھر پوچھا اور ابو یوسف کے بارے میں کیا ارشاد ہے؟ امام مزنیؒ بولے "وہ سب سے زیادہ حدیث کی اتباع کرنے والے ہیں۔" اس شخص نے پھر کہا اور امام محمدؒ کے بارے میں کیا فرماتے ہیں؟ مزنیؒ فرمانے لگے "وہ تفریعات میں سب پر فائق ہیں۔" وہ بولا اچھا تو زفرؒ کے متعلق فرمائیے؟ امام مزنی بولے "وہ قیاس میں سب سے زیادہ ہیں۔"

امام ابو حنیفہؒ ان کی نسبت فرمایا کرتے تھے کہ۔ "اقیس اصحابی۔"