حسن بن زیادؒ

حسن بن زیاد لولوی کوفی المتوفی 204ھ کا بھی ان فقہائے حنفیہ میں شمار ہو تا ہے جو آراء امام ابو حنیفہؒ کے راوی ہیں۔

لوگ کثرت سے آپ کی فقہ کے ثنا خواں تھے۔ یحیٰ بن آدم کا قول ہے "میں نے حسن بن زیادؒ سے بڑھ کر فقیہ نہیں دیکھا۔"

ابن الندیمؒ اپنی کتاب الفہرست میں لکھتے ہیں "طحاویؒ فرماتے ہیں کہ حسن بن زیادؒ امام ابو حنیفہؒ کی کتاب المجرد کے راوی ہیں نیز انہوں نے یہ کتب تصنیف کیں:

  1. کتاب ادب القاضی
  2. کتاب الخصال
  3. کتاب معانی الایمان
  4. کتاب النفقات
  5. کتاب الخراج
  6. کتاب الفرائض
  7. کتاب الوصایا -- (حیات حضرت امام ابو حنیفہ)

انصاف یہ ہے کہ امام صاحبؒ کے بعض شاگرد اس رتبہ کے عالم تھے کہ اگر امام ابو حنیفہؒ کی تبعیت سے الگ ہو کر مستقل اجتہاد کا دعویٰ کرتے تو ان کا جدا طریقہ قائم ہو جاتا اور امام مالکؒ و شافعیؒ کی طرح ان کے بھی ہزاروں لاکھوں مقلد ہو جاتے۔ اس سے ابو حنیفہؒ کا بلند مرتبہ ہونا ثابت ہوتا ہے کہ جس کے شاگرد اس رتبہ کے ہوں گے۔ وہ خود کس پایہ کا ہو گا؟