بیوی کے نفقہ کی خاص اہمیت ہے، دوسرے رشتہ داروں کا نفقہ تو اس وقت واجب ہے، جب کہ وہ خود اپنے اخراجات پورے نہیں کر سکیں اور ان کا نفقہ صلہ رحمی کے طور پر واجب قرار دیا گیا ہے ؛ لیکن بیوی کا نفقہ بطور معاوضہ کے واجب ہے، بیوی اپنے آپ کو شوہر کے لئے محبوس و مقید رکھتی ہے، اس کے گھر اور بال بچوں کی نگہداشت کرتی ہے، اس کے لئے اولاد کا ذریعہ بنتی ہے، خود اس کی فطری ضرورت کی تکمیل کا ذریعہ اور اس کے لئے وجہ سکون ہے، اس کا نفقہ ہر حال میں واجب ہے، خواہ مالدار ہو یا غریب، بیوی خود اپنے اخراجات کی کفالت کر سکتی ہو یا نہیں کر سکتی ہو اور شوہر دولت مند ہو یا غریب ہو، اسی لئے قرآن مجید نے نفقہ کا حکم بہت ہی وضاحت و صراحت کے ساتھ دیا ہے، وعلی المولود لہ رزقہن وکسوتہن بالمعروف۔ [59]