مسئلہ۔ ہر ہفتہ نہا دھو کر ناف سے نیچے اور بغل وغیرہ کے بال دور کر کے بدن کو صاف ستھرا کرنا مستحب ہے۔ ہر ہفتہ نہ ہو تو پندرہویں دن سہی زیادہ سے زیادہ چالیس دن اس سے زیادہ کی اجازت نہیں اگر چالیس دن گزر گئے اور بال صاف نہ کیے تو گناہ ہوا۔

مسئلہ۔ اپنے ماں باپ شوہر وغیرہ کو نام لے کر پکارنا مکروہ اور منع ہے کیونکہ اس میں بے ادبی ہے لیکن ضرورت کے وقت جس طرح ماں باپ کا نام لینا درست ہے اسی طرح شوہر کا نام لینا بھی درست ہے اسی طرح اٹھتے بیٹھتے بات چیت کرتے ہر بات میں ادب تعظیم کا لحاظ رکھنا چاہیے۔

مسئلہ۔ کسی جاندار چیز کو آگ میں جلانا درست نہیں جیسے بھڑوں کا پھونکنا۔ کھٹمل وغیرہ پکڑ کر آگ میں ڈال دینا یہ سب ناجائز ہے البتہ اگر مجبوری ہو کہ بغیر پھونکے کا م نہ چلے تو بھڑوں کا پھونک دینا یا چارپائی میں کھولتا ہوا پانی ڈال دینا درست ہے۔

مسئلہ۔ کسی بات کی شرط باندھنا جائز نہیں جیسے کوئی کہے سیر بھر مٹھائی کھا جاؤ تو ہم ایک روپیہ دیں گے اور اگر نہ کھا سکے تو ایک روپیہ ہم تم سے لیں گے غرض جب دونوں طرف سے شرط ہو تو جائز نہیں البتہ اگر ایک ہی طرف سے ہو تو درست ہے۔

مسئلہ۔ جب کوئی دو آدمی چپکے چپکے باتیں کرتے ہوں تو ان کے پاس نہ جانا چاہیے۔ چھپ کران کو سننا بڑا گناہ ہے۔ حدیث شریف میں آیا ہے جو کوئی دوسروں کی بات کی طرف کان لگائے اور ان کو ناگوار ہو تو قیامت کے دن اس کے کان میں گرم گرم سیسہ ڈالا جائے گا اس سے معلوم ہوا کہ بیاہ شادی میں دولہا دلہن کی باتیں سننا دیکھنا بہت بڑا گناہ ہے۔

مسئلہ۔ شوہر کے ساتھ جو باتیں ہوئی ہوں جو کچھ معاملہ پیش آیا ہو کسی اور سے کہنا بڑا گناہ ہے۔ حدیث میں آیا ہے کہ ان بھیدوں کے بتلانے والے پر سب سے زیادہ اللہ تعالی کا غصہ اور غضب ہوتا ہے۔

مسئلہ۔ اسی طرح کسی کے ساتھ ہنسی اور چہل کرنا کہ اس کو ناگوار ہو یا تکلیف ہو درست نہیں۔ آدمی وہیں تک گدگدائے جہاں تک ہنسی آئے۔

مسئلہ۔ مصلحت کے وقت موت کی تمنا کرنا اپنے کو کوسنا درست نہیں۔

مسئلہ۔ پچیسی، چوسر، تاش وغیرہ کھیلنا درست نہیں اور اگر بازی بد کر کھیلے تو یہ صریح جوا اور حرام ہے۔

مسئلہ۔ جب لڑکا لڑکی دس برس کے ہو جائیں تو لڑکوں کو ماں بہن بھائی وغیرہ کے پاس اور لڑکیوں کو بھائی اور باپ کے پاس لٹانا درست نہیں۔ البتہ لڑکا اگر باپ کے پاس اور لڑکی ماں کے پاس لیٹے تو جائز ہے۔

مسئلہ۔ جب کسی کو چھینک آئے تو الحمد للہ کہہ لینا بہتر ہے اور جب الحمد للہ کہہ لیا تو سننے والے پر اس کے جواب میں یرحمک اللہ کہنا واجب ہے نہ کہے گی تو گنہگار ہو گی اور یہ بھی خیال رکھو کہ اگر چھینکنے والی عورت یا لڑکی ہے تو کاف کا زیر کہو اور اگر مرد یا لڑکا ہے تو کاف کا زبر کہو۔ پھر چھینکنے والی اس کے جواب میں کہے یغفراللہ لنا ولکم لیکن چھیننے والی کے ذمہ یہ جواب واجب نہیں بلکہ بہتر ہے۔

مسئلہ۔ چھینک کے بعد الحمد للہ کہتے کئی آدمیوں نے سنا تو سب کو یرحمک اللہ کہنا واجب نہیں اگر ان میں سے ایک کہہ دے تو سب کی طرف سے ادا ہو جائے گا لیکن اگر کسی نے جواب نہ دیا تو سب گنہگار ہوں گے۔

مسئلہ۔ اگر کوئی بار بار چھینکے اور الحمدللہ کہے تو فقط تین بار یرحمک اللہ کہنا واجب ہے اس کے بعد واجب نہیں۔

مسئلہ۔ جب حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا نام مبارک لے یا پڑھے یا سنے تو درود شریف پڑھنا واجب ہو جاتا ہے اگر نہ پڑھا تو گناہ ہوا لیکن اگر ایک ہی جگہ کئی دفعہ نام لیا تو ہر دفعہ درود شریف پڑھنا واجب نہیں ایک ہی دفعہ پڑھ لینا کافی ہے البتہ اگر جگہ بدل جانے کے بعد پھر نام لیا یا سناتو پھر درود پڑھنا واجب ہو گیا۔

مسئلہ۔ بچوں کی بابری وغیرہ بنوانا جائز نہیں یا تو سارا سرمنڈوا دو یا سارے سر پر بال رکھواؤ۔

مسئلہ۔ عطر وغیرہ کسی خوشبو میں اپنے کپڑے بسانا اس طرح کہ غیر مردوں تک اس کی خوشبو جائے درست نہیں۔

مسئلہ۔ ناجائز لباس کا سی کر دینا بھی جائز نہیں مثلاً شوہر ایسا لباس سلوا دے جو اس کو پہننا جائز نہیں تو عذر کر دے اسی طرح درزن سلائی پر ایسا کپڑا نہ سئے۔

مسئلہ۔ جھوٹے قصے اور بے سند حدیثیں جو جاہلوں نے اردو کتابوں میں لکھ دیں اور معتبر کتابوں میں ان کا کہیں ثبوت نہیں جسے نور نامہ وغیرہ اور حسن و عشق کی کتابیں دیکھنا اور پڑھنا جائز نہیں اسی طرح غزل اور قصیدوں کی کتابیں خاص کر آجکل کے ناول عورتوں کو ہرگز نہ دیکھنا چاہیے۔ ان کا خریدنا بھی جائز نہیں اگر اپنی لڑکیوں کے پاس دیکھو جلا دو۔

مسئلہ۔ عورتوں میں بھی السلام علیکم اور مصافحہ کرنا سنت ہے اس کو رواج دینا چاہیے پس میں کیا کرو۔

مسئلہ۔ جہاں تم مہمان جاؤ کسی فقیر و غیرہ کو روٹی کھانا مت دو بغیر گھر والے سے اجازت لیے دینا گناہ ہے۔