حدیث میں ہے جس نے اعتکاف کیا دس دن اخیر عشرہ رمضان میں ہو گا وہ اعتکاف مثل دو حج اور دو عمروں کے یعنی اس کو دو حج اور دو عمروں کا ثواب ملے گا۔ حدیث میں ہے جس نے اعتکاف کیا اس کو دین کی عبادت یقین کر کے اور ثواب حاصل کرنے کے لیے تو اس کے گذشتہ گناہ بخش دیئے جائیں گے یعنی گناہ صغیرہ۔ حدیث میں ہے کہ پوری حفاظت سرحد اسلام کی چالیس دن تک ہوتی ہے اور جو چالیس دن تک سرحد اسلام کی حفاظت کرے اس طرح کہ نہ فروخت کرے کچھ اور نہ خریدے اور نہ کرے کوئی بدعت پاک ہو جائے گا۔ اپنے گناہوں سے مثل گناہوں سے پاک ہونے اس دن کے جس دن اس کو اس کی ماں نے جنا تھا یعنی گناہوں سے بالکل پاک ہو جائے گا۔ اور حدیث میں حفاظت سرحد اسلام کی تشبیہا اس کو فرمایا ہے کہ رباط سے اسلامی سرحد پر ملک اسلام کے تمام علاقے دنیا کے چھوڑ کر روزے نماز وغیرہ میں مشغول ہونا اور نفس کی ظاہری و باطنی حفاظت کرنا اور گناہوں سے بچنا مراد ہے اور گناہوں سے صغیرہ گناہ مراد ہیں۔ اور یہی صورت چلہ نشینی کی صوفیہ کرام میں متعارف ہے۔ رواہ الطبرانی عن ابی امامۃ بلفظ تمام الرباط قال المناوی ای المرابطۃ یعنی مرابطۃ النفس بالاقامۃ علی مجاہد تہالتتبدل اخلاقہا الردینۃ بالحسنہ اربعون یوما ومن رابط اربعین یوما لم یبع ولم یشترولم یحدث حدثنا ای لم یفعل شیئا م الامور الدنیویۃ الغیر الضروریۃ خرج من ذنوبہ کیوم دلدلۃ امہ کذا فی شرح الجامع الصغیر العزیزی۔