حدیث میں ہے کہ بے شک اللہ تعالی نے فرض کات ہے تم پر رمضان کا روزہ اور سنت کیا ہے اس کی رات کا قیام یعنی تراویح پڑھنا پس جو شخص اس کا روزہ رکھے اور اس کی رات میں قیام کرے یعنی تراویح پڑھے ایمان کے اعتبار سے یعنی روزے اور تراویح کو دین کا حکم سمجھے اور ثواب طلب کرنے کی نیت سے اور یقین ثواب کا سمجھ کر۔ تو ہو گا وہ یعنی روزہ اور تراویح کفارہ یعنی مٹانے والا اس کے لیے جو گذرا یعنی جو اس سے صغیرہ گناہ ہوئے وہ سب معاف ہو جائیں گے۔ پس اس مہینہ میں بہت نیکیاں کرنی چاہئیں۔ ایک فرض ادا کرنے سے ستر فرض کا اور نفل کام کرنے سے فرض کام کرنے کے برابر ثواب ملتا ہے۔