مسئلہ1۔ ابھی میاں کے پاس نہ جانے پائی تھی کہ اس نے طلاق دے دی۔ یا رخصتی تو ہو گئی لیکن ابھی میاں بی بی میں ویسی تنہائی نہیں ہونے پائی جو شرع میں معتبر ہے جس کا بیان مہر کے باب میں ہو چکا ہے۔ تنہائی و یکجائی رہنے سے پہلے ہی طلاق دے دی تو طلاق بائن پڑی۔ چاہے صاف لفظوں سے دی ہو یا گول لفظوں میں۔ ایسی عورت کو جب طلاق دی جائے تو پہلی ہی قسم کی یعنی بائن طلاق پڑتی ہے اور ایسی عورت کے لیے طلاق کی عدت بھی کچھ نہیں ہے۔ طلاق ملنے کے بعد فورا دوسرے مرد سے نکاح کر سکتی ہے اور ایسی عورت کو ایک طلاق دینے کے بعد اب دوسری تیسری طلاق بھی دینے کا اختیار نہیں اگر دیوے گا تو نہ پڑے گی۔ البتہ اگر پہلی ہی دفعہ یوں کہہ دے کہ تجھ کو دو طلاق یا تین طلاق تو جتنی دی ہیں سب پڑ گئیں اور اگر یوں کہا تجھ کو طلاق ہے طلاق ہے تب بھی ایسی عورت کو ایک ہی طلاق پڑے گی۔