نیک کاموں کے ثواب اور بری باتوں کے عذاب کا بیان

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی حدیثوں سے بعضے نیک کاموں کے ثواب اور بری باتوں کے عذاب کا بیان تا کہ نیکیوں کی رغبت اور برائیوں سے نفرت ہو۔


نیت خالص رکھنا

ایک شخص نے پکار کر پوچھا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایمان کیا چیز ہے۔ آپ نے فرمایا نیت کو خالص رکھنا۔ ف مطلب یہ ہے کہ جو کام کرے خدا کے واسطے کرے۔ فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ سارے کام نیت کے ساتھ ہیں۔ ف مطلب یہ کہ اچھی نیت ہو تو نیک کام پر ثواب ملتا ہے ورنہ نہیں ملتا۔


دکھلاوے کے واسطے کوئی کام کرنا

فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو شخص سنانے کے واسطے کوئی کام کرے اللہ تعالی قیامت میں اس کے عیب سنوائیں گے۔ اور جو شخص دکھلانے کے واسطے کوئی کام کرے اللہ تعالی قیامت میں اس کے عیب دکھلائیں گے۔ اور فرمایا ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ تھوڑا سا دکھلاوا بھی ایک طرح کا شرک ہے۔


قرآن و حدیث کے حکم پر چلنا

فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس وقت میری امت میں دین کا بگاڑ پڑ جائے اس وقت جو شخص میرے طریقے کو تھامے رہے اس کو سو شہیدوں کے برابر ثواب ملے گا۔ اور فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ میں تم لوگوں میں ایسی چیز چھوڑے جاتا ہوں کہ اگر تم اس کو تھامے رہو گے تو کبھی نہ بھٹکو گے۔ ایک تو اللہ تعالی کی کتاب یعنی قرآن۔ دوسرے نبی کی سنت یعنی۔حدیث


نیک کام کی راہ نکالنا یا بری بات کی بنیاد ڈالنا

فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو شخص نیک راہ نکالے پھر اور لوگ اس راہ پر چلیں تو اس شخص کو خود اس کا ثواب بھی ملے گا اور جتنوں نے اس کی پیروی کی ہے ان سب کے برابر بھی اس کو ثواب ملے گا اور ان کے ثواب میں بھی کمی نہ ہو گی۔ اور جو شخص بری راہ نکالے پھر اور لوگ اس راہ پر چلیں تو اس شخص کو خود اس کا بھی گناہ ہو گا اور جتنوں نے اس کی پیروی کی ہے ان سب کے برابر بھی اس کو گناہ ہو گا۔ اور ان کے گناہ میں بھی کمی نہ ہو گی۔ ف مثلاً کسی نے اپنے اولاد کی شادی میں رسمیں موقوف کر دیں یا کسی بیوہ نے نکاح کر لیا اور اس کی دیکھا دیکھی اوروں کو بھی ہمت ہوئی تو اس شروع کرنے والی کو ہمیشہ ثواب ہوا کرے گا۔


دین کا علم ڈھونڈھنا

فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس شخص کے ساتھ اللہ تعالی بھلائی کرنا چاہتے ہیں اس کو دین کی سمجھ دے دیتے ہیں ف یعنی مسائل کی تلاش اور شوق اس کو ہو جاتا ہے۔


دین کا مسئلہ پوچھنا

فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جس سے کوئی دین کی بات پوچھی جائے اور وہ اس کو چھپا لے تو قیامت کے دن اس کو آگ کی لگام پہنائی جائے گی۔ ف اگر تم سے کوئی مسئلہ پوچھا کرے اور تم کو خوب یاد ہو تو سستی اور انکار مت کیا کرو اچھی طرح سمجھا دیا کرو۔


مسئلہ جان کر عمل نہ کرنا

فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علی وسلم نے جس قدر علم ہوتا ہے وہ علم والے پر وبال ہوتا ہے بجز اس شخص کے جو اس کے موافق عمل کرے۔ ف دیکھو کبھی برادری کے خیال سے یا نفس کی پیروی سے مسئلہ کے خلاف نہ کرنا۔


پیشاب سے احتیاط نہ کرنا

فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پیشاب سے خوب احتیاط رکھا کرو کیونکہ اکثر قبر کا عذاب اسی سے ہوتا ہے۔


وضو اور غسل میں خوب خیال سے پانی پہنچانا

فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جن حالتوں میں نفس کو ناگوار ہو ایسی حالت میں وضو اچھی طرح کرنے سے گناہ دھل جاتے ہیں۔ ف ناگواری کبھی سستی سے ہوتی ہے کبھی سردی سے۔

مسواک کرنا

فرمایا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے کہ دو رکعتیں مسواک کر کے پڑھنا ان ستر رکعتوں سے افضل ہیں جو بے مسواک کیے پڑھی جائیں۔

وضو میں اچھی طرح پانی نہ پہنچانا


رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بعضے لوگوں کو دیکھا کہ وضو کر چکے تھے مگر ایڑیاں کچھ خشک رہ گئی تھیں تو آپ نے فرمایا بڑا عذاب ہے ایڑیوں کو دوزخ کا۔ ف انگوٹھی چھلا چوڑیاں چھڑے اچھی طرح ہلا کر پانی پہنچایا کرو اور جاڑوں میں اکثر پاؤں سخت ہو جاتے ہیں خوب پانی سے تر کیا کرو۔ اور بعضی عورتیں منہ سامنے سامنے دھو لیتی ہیں کانوں تک نہیں دھوتیں۔ ان سب باتوں کا خیال رکھو۔


عورتوں کا نماز کے لیے باہر نکلنا

فرمایا رسول اللہ صل اللہ علیہ وسلم نے عورتوں کے لیے سب سے اچھی مسجد ان کے گھروں کے اندر کا درجہ ہے ف معلوم ہوا کہ مسجدوں میں عورتوں کا جانا اچھا نہیں۔ اس سے یہ بھی سمجھو کہ نماز کے برابر کوئی چیز نہیں۔ جب اس کے لیے گھر سے نکنا اچھا نہیں سمجھا گیا تو فضول ملنے ملانے کو یا رسموں کو پورا کرنے کو گھر سے نکلنا تو کتنا برا ہو گا۔