اسٹیج ڈرامہ کی ابتدا سب سے پہلے بیروت میں مارون النقاش نے کی۔  انہوں نے سب سے پہلا ڈرامہ ’’البخیل‘‘ ۱۸۴۸ء میں اسٹیج کیا۔  ۱۸۵۵ء میں مارون کے انتقال کے بعد اسٹیج ڈرامہ مصر میں آیا۔  ۱۸۷۸ء میں قاہرہ میں ’’دارالاوپرا‘‘ بنا تو اسٹیج ڈرامہ کو بہت ترقی ہوئی۔  اور زمانے کے نشیب و فراز سے گزرتا ہوا کبھی رکتا کبھی آگے بڑھتا ہوا عربی ڈرامہ آج ترقی کی اس منزل پر پہنچ گیا ہے جہاں فنی اعتبار سے پختگی آ چکی ہے۔  اس زمانہ میں ڈرامہ نویسی میں کئی ادیب ابھرے ، لیکن اس کو کمال بخشا توفیق الحکیم نے جو عربی میں ڈرامہ کے باوا آدم ہیں۔  توفیق نے نہ صرف یونانی کلاسیکی ڈراموں مثلاً ’’ایڈیپس دی کنگ‘‘ یا ’’پگمیلین‘‘ کو عربی کا جامہ پہنایا بلکہ بعض ان قصوں کو بھی جن کا ذکر قرآن میں آیا ہے جیسے ’’اصحابِ کہف‘‘ ڈرامہ کے قالب میں بکمال مہارت ڈھال دیا۔  اسی طرح بعض فرعونی کلاسیکی کہانیوں کو بھی ڈرامہ کا روپ دے کر اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔  اس قسم کے ڈراموں کے علاوہ توفیق نے مختلف موضوعات پر فصیح عربی اور عامی زبان میں بیسوں ڈرامے لکھے جن میں بعض مزاحیہ بھی ہیں۔  توفیق کے ڈرامے قاہرہ کے اسٹیجوں پراور گاؤں میں بھی اسٹیج ہوتے ہیں۔  عربی میں منظوم ڈرامہ کا ظہور بھی اسی زمانے کی دین ہے۔  اس کی ابتدا شقی نے کی بعض کلاسیکل کہانیوں کو نظم کر کے۔