اس زمانے میں صحافت کی بڑی گرم بازاری ہوئی عرب صحافیوں نے ملکی یونیورسٹی میں جرنلزم کی تعلیم حاصل کر نے کے علاوہ مغربی ممالک کی درسگاہوں سے بھی فیض اٹھایا۔  صحافت میں ایک جدّت ’’طنزیہ و مزاحیہ‘‘ پرچوں کا اجرا ہے جس میں اوّلیت مصر کے مشہور پرچہ ’’روز الیوسف‘‘ کو حاصل ہے۔  دوسری جدّت اخباری تصویر کشی اور کارٹون کا رواج ہے۔  آج اخبارات اور رسائل تقریباً تمام ممالک عربیہ سے نکل رہے ہیں۔  علم و فن کی ہمہ جہت ترقی اور یورپی زبانوں میں وضع شدہ سائنسی اور ٹیکنیکل اصطلاحات کو عربی میں منتقل کر نے کے لیے ادارے مجالس اور انجمنیں عرب دنیا کے مختلف حصوں میں قائم ہیں۔  جنہیں ان ملکوں کی اور عرب لیگ کی سرپرستی حاصل ہے ان میں المجمع العلمی اللغوی، مجلس التقریب فی الوطن العربی خاص طور سے قابلِ ذکر ہیں۔