جھوٹ کے تباہ کن اثرات سے جھوٹے لوگ اگر واقف ہو جائیں تو وہ جھوٹ سے ضرور توبہ کر لیں گے اور اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع ہو جائیں گے ، ذیل میں ہم چند تباہ کن اثرات کی جانب اشارہ کر رہے ہیں:

۱۔ لوگوں کے نزدیک جھوٹے شخص کے سلسلے میں شک و شبہات پیدا ہو جاتے ہیں۔

۲۔ جھوٹا شخص منافقین کی خصوصیات میں شامل ہو جاتا ہے جبکہ منافقین کل قیامت کے دن جہنم کے بالکل نچلے حصے میں ڈال دیئے جائیں گے۔

۳۔ بیع و شراء میں سے برکت اٹھا دی جاتی ہے، کیونکہ خرید و فروخت کے دوران شیطان جھوٹ بولنے پر زیادہ نفع اور کثیر فائدے کی لالچ بتاتا ہے، ایسے وقت میں بندۂ مومن اللہ تعالیٰ کو بھول کر شیطان کی اتباع کر کے اپنے تجارت کی برکت کو ختم کر دیتا ہے۔

۴۔ لوگوں کے درمیان سے جھوٹے شخص پر سے اعتماد اٹھ جاتا ہے۔

۵۔ حقائق بدل جاتے ہیں، چونکہ جھوٹ کے خراب اثرات کے نتیجے میں جھوٹا شخص حق کو باطل اور باطل کو حق نیز معروف کو منکر اور منکر کو معروف کی شکل دیتا ہے۔

۶۔جھوٹ کی وجہ سے اعضاء جسمانی پر دور رس اثرات مرتب ہوتے ہیں ، سب سے پہلے جھوٹ نفس سے زبان کی جانب سرایت کرتا ہے اور اسے خراب کرتا ہے پھر اعضاء میں سرایت کرتا ہے اور اعضاء کو بھی خراب کر دیتا ہے۔

درحقیقت جھوٹے شخص کی راہ و منزل جہنم ہوتی ہے، اللہ تعالیٰ مجھے اور آپ کو جہنم سے بچائے۔

وإنّ الكذب یہدی إلى الفجور، وإن الفجور یہدی إلى النّار، وإنّ الرجل لیكذب، حتى یكتب عند اللہ كذابًا»  [متفق علیہ]

(ترجمہ: جھوٹ فسق و فجور کی طرف لے جاتا ہے اور فسق و فجور جہنم کی جانب لے جاتے ہیں، آدمی جھوٹ بولتا ہے حتی  کہ اللہ تعالیٰ کے پا س اسے جھوٹا لکھ دیا جاتا ہے۔)