آج کی اردو دنیا سعادت حسن منٹو کو ایک افسانہ نگار کے طور پر جانتی ہے لیکن وہ ایک عرصے تک ریڈیو سے وابستہ رہے اور بے شمار ڈرامے لکھے۔ عشرت رحمانی نے اپنی کتاب میں لکھا ہے کہ:

"سعادت حسن منٹو 1939 میں آل انڈیا ریڈیو دہلی میں ڈرامہ نگار کی حیثیت سے ملازم ہو کر آئے اور نشری تکنیک کے اعلیٰ نمونے پیش کرنے لگے۔ متعدد کامیاب ڈرامے لکھے اور اچھوتی آواز میں اپنے کمالات سے ریڈیو کو نیا اسلوب بخشا۔ ان کے نشری ڈرامہ یہ ہیں:

  1. کروٹ
  2. ماچس کی ڈبیا
  3. اتوار
  4. خودکشی
  5. نیلی رگیں
  6. رندھیر پہلوان
  7. تین موٹی عورتیں
  8. آؤ مسلسل خاکے
  9. محبت کی پیدائش
  10. نیپولین کی موت
  11. قلو پطرہ کی موت
  12. منٹو کے ڈرامے اور جنازے۔

(بحوالہ اردو ڈرامے کی تاریخ و تنقید)