نشریات کی دنیا میں انہیں رفیع پیر کے نام سے جانا جاتا ہے۔ قیام پاکستان سے قبل آل انڈیا ریڈیو کے مختلف اسٹیشنوں کے لئے متعدد کامیاب ودلچسپ ڈرامے لکھے وہ ریڈیو میں ڈرامے کے پہلے پروڈیوسر تھے جنہیں 1936 ء میں ریڈیو ڈرامے کی تکنیک کی جانکاری کے لئے جرمنی بھیجا گیا تھا جن کے ڈرامے نے نشریاتی ادب میں بالخصوص اور بالعموم اردو ادب کی ترقی میں نمایاں حصہ لیا ہے۔ ان کے لکھے اور پروڈیوس کئے ہوئے جو ڈرامے زیادہ مقبول ہوئے وہ یہ ہیں۔

لیلے، عقبیٰ کا میدان، ناموس، دیوانہ بکار خویش، ولے بخیر گذشت، سناٹا، تصادم، اوتار، راز و نیاز، مارآستیں، سازباز، تکمیل جرم اور القاب۔