کیا اِسلام میں اِنسان کی غلامی Slavery جائز ہے؟

وضاحت:۔ اگر قرآن نے اِنسان کی غلامی کو جائز قرار دیا تھا تو اب کیوں اِسے ناجائز مان لیا گیا ہے؟۔۔۔ اور اگر قرآن نے ہی غلامی کو حرام قرار دے دیا تھا جیسا مسلمانوں کے بعض فرقے رائے رکھتے ہیں، تو ہزار سالہ اِسلامی تاریخ میں جو کچھ اِس ضمن میں مذکور ہے وہ کیا ہے؟ اگر یہ دلیل درست مان لی جائے کہ معاشرتی اِرتقاء نزول قرآن کے ہزار سال بعد اِس مقام تک پہنچ چکا تھا کہ تصورِ غلامی کے حوالے سے قرآنی حرام و حلال میں ترمیم ناگزیر ہو چکی تھی جو مذہبی رہنماؤں نے کر ڈالی، تو اِس کا مطلب یہ ہے کہ اِسلام قرآنی ہدایات کی اِطاعت کا نہیں بلکہ تھیو کریسی یعنی مذہبی رہنماؤں کی حاکمیت کا نام ہے۔ مزید یہ بھی کہ کیا اِسی معاشرتی اِرتقاء کے جواز پر سود، شراب اور دیگر ممنوعات کے ضمن میں بھی مذہبی پیشوائیت ایسی ہی ترمیم کر سکتی ہے؟