یہ اساس صرف ایک جملے پر مشتمل ہے، اللہ کے دیئے ہوئے مال میں سے جو زائد ہے، عارضی یا مستقل طور پر معاشرے کے سپرد کر دو اور جو چاہیے، معاشرے سے لے لو۔

اس جملے کا مطلب ہے کہ ہر فرد اپنی تمام زائد از ضرورت دولت و جائداد اللہ کے حضور انفاق کرے گا یعنی بطور "صدقہ" یا بطور" قرض" پیش کر دے گا۔ اس فرد پر کسی بھی قسم کا نہ تو کوئی ٹیکس لگے گا اور نہ ہی کوئی اقتصادی پابندی۔ اسے جان و مال کا بلا معاوضہ تحفظ اور روزگار کی گارنٹی فراہم ہو گی، اپنی چاردیواری کیلئے قانون سازی کی آزادی ملے گی اور اسٹیٹ بینک کے منافع میں سرمایہ کاری کی بجائے جمہوری بنیاد پر یکساں مقدار کا استحقاق ملے گا۔ آئیے اس اساس کو تفصیل سے سمجھیں۔