زمین اور دیگر جائداد یا نقد رقم اور منقولہ اثاثوں کی ملکیت ایک نعمت خداوندی کی امانتداری اور وراثت کی مانند ہے اور اِس کا حق یہ ہے کہ اِس کو اِستعمال میں لایا جائے۔ایسی جائداد کو بیکار چھوڑ رکھنے یا کرایہ مزارعت یا سود پر اُٹھا رکھنے والے فرد کا حق ملکیت ختم ہو جائے گا کیونکہ اس کا مطلب یہ ہو گا کہ یہ اثاثہ اس فرد کی ضرورت سے زائد ہے اور عفو کے تصور کے مطابق اس کا اس اثاثے پر کوئی حق نہیں ہے،البتہ یہ کہ اگر وہ یہ دولت اور جائداد اجتماعی اِستعمال کیلئے بطور قرض حسنہ مرکز کو پیش کر دے تو اِس طرح وہ اپنی ضرورت کے وقت اپنا اثاثہ واپس لینے کا اِستحقاق رکھے گا۔