اُخرجت للناس اور معروف و منکر

صنعت و زراعت و تجارت، درآمد و برآمد، تصورِ اُجرت و روزگار اور دنیا کے ہر فرد کیلئے اِس مملکت کی شہریت، اِن امور کی آزادی ایسے وسائل رزق کا حصہ ہے جنہیں غیر مشروط طور پر کھلا رکھنا مرکز کی ذمہ داری ہے چنانچہ مرکز کی طرف سے کسی جائز وسیلہ رزق پر بالواسطہ یا ڈائریکٹ ٹیکس یا کسی بھی قسم کی قدغن یا شرط عائد کرنا خلافِ عدل اور ظلم و طاغوت کہلائے گا جس کی اسلامی معاشرے میں برداشت نہیں ہے چنانچہ اس کو پوری انسانیت کی سطح پر بزور قوت روکنا مسلم افراد کا فرض منصبی ہو گا۔