خواب کبھی سچ نہیں ہوتے

لوگوں کی بھیڑ اُس جگہ جمع تھی جہاں ایک مزدور دو منزلہ عمارت سے گر کر مر چکا تھا زمین پر دو پوسٹ کارڈ بھی اسکی جیب سے گر پڑے تھے ایک خط اسکی بیوی نے لکھا تھا۔ "کل رات میں نے ایک بھیانک خواب دیکھا ہے آپ کام کرتے کرتے بہت اونچائی سے گر کر مالک حقیقی سے جا ملے ہیں خدا نہ کرے ایسا ہو لیکن جب سے خواب دیکھا ہے میں بہت پریشان ہوں آپ فوراً چلے آؤ۔"

دوسرا خط مزدور نے اپنی بیوی کے خط کے جواب میں لکھا تھا جسے وہ پوسٹ نہیں کر پایا تھا۔ خط میں لکھا تھا۔

"میں یہاں خیریت سے ہوں تم پریشان کیوں ہوتی ہو۔ یاد رکھو خواب کبھی سچ نہیں ہوتے۔"