قربتوں کی دوریاں

"میں تمہیں کیسے سمجھاؤں فرح؟

یہ تو ایک بے جوڑ رشتہ ہے جس سے مجھے زبردستی باندھ دیا گیا ہے۔ میں نے نہ تو کبھی اُسے چاہا اور نہ ہی کبھی چا ہوں گا۔ یہ روشن حقیقت ہے کہ میں نے تم سے محبت کی ہے۔ میرے دل کے نہاں خانے میں بس تم ہی تم ہو۔ میں ہمیشہ تمہارا ہی رہوں گا۔ وہ کتنی بد نصیب ہے کہ میری ہو کر بھی میں اسکا نہ ہو سکوں گا۔ وہ زندگی بھر سائے کی طرح ساتھ ساتھ رہے گی مگر قربتوں کی یہ دوریاں ختم نہ کر سکیں گی۔

فرح محبت جسم سے نہیں روح سے ہوتی ہے اور سچی بات تو یہ ہے کہ میں نے فریب تمہیں نہیں بلکہ اُسے دیا ہے شاید کہ تم سمجھ سکو۔۔۔!!"