وقت کی کروٹ

معصوم بچہ جب روکھی سوکھی روٹی کھا کر اچھل کود کرتا تو ماں کہتی بیٹا زیادہ اچھل کود نہ کرور نہ تجھے بھوک لگ جائے گی تو میں پھر روٹی کہاں سے لاؤں گی۔

لیکن آج بچہ کا چہرہ خوشی سے کھلا ہو ا تھا وہ پیٹ بھر کھانا کھا کر خوب دھوم دھڑکا اور شرارتیں کر رہا تھا۔ ماں بھی اسے ڈانٹنے کی بجائے اس کی شرارتوں پر ہنس رہی تھی۔ بچہ اپنی ماں کو خوش دیکھ کر کہنے لگا۔

"ماں تو سچ کہتی تھی کہ سبھی دن ایک جیسے نہیں رہتے۔ ماں جب سے زلزلہ آیا ہے ہمارے مصیبت کے دن گئے اب تو ہر ٹینٹ میں کھانا ملتا ہے اور میں دن بھر کھاتا رہتا ہوں!!"