پچیس سال قبل وہ گاؤں سے شہر آیا تھا یہاں اُس نے ہیرا پھیری کی خوب دولت جمع کی پھر اُس نے اپنے گاؤں لوٹ جانے کا یہ سوچ کر فیصلہ کر لیا کہ وہاں وہ سر بہ فلک عمارت تعمیر کر کے آرام و آرائش کی زندگی گزارے گا۔ وہ گاؤں کا سب سے بڑا آدمی کہلائے گا۔ گاؤں کے لوگ اُسکی عزت کریں گے۔

گاؤں لوٹا تو اسکے ساتھ مکاری فریب، عیاری اور بے ایمانی جیسی برائیاں بھی لوٹیں لیکن وہاں اُس نے جب لوگوں کے پاس ایمانداری، سچائی، اصول پسندی وعدہ کی پاسداری، وفاداری اور فرض شناسی جیسی قیمتی دولت دیکھی تو مکر و فریب سے کمائی ہوئی دولت کے باوجود وہ اپنے آپ کو آئینے جیسے صاف و شفاف اور پاکیزہ دل رکھنے والے لوگوں کے درمیان بونا محسوس کرنے لگا۔