حصّہ کا رزق

فقیر کی جھولی میں روٹی کے چند ٹکڑے آتے ہی اسکے چہرے پر زندگی کے آثار نمایاں ہو گئے وہ میدان میں لگے میلے کی بھیڑ کو چیرتا ہوا خوشی خوشی اپنے گھر بچوں کی پیٹ کی آگ بجھانے کے لئے نکل پڑا۔ گھر آنے پر جب اُس نے جھولی میں اپنے روٹی کے چند ٹکڑے تلاش کئے تو اُسے بہت مایوسی ہوئی۔ روٹی کے ٹکڑے جھولی سے غائب تھے اُس نے اپنے بچوں کو بھوکا سلا دیا اور خود بھی یہ سوچ کر اطمینان کر لیا کہ جھولی میں میرا نہیں بلکہ مجھ سے بھی زیادہ بھوکے شخص کا رزق تھا جس نے میرے قریب سے گزر کر حاصل کر لیا۔