وہ شہر مسلسل پندرہ دن تک فساد کی آگ میں جلتا رہا۔ روزانہ پولس کا پہرہ۔ کرفیو اور پھر شہر کے کسی سمت سے اٹھتا ہو ا دھواں۔ بھڑکتے ہوئے شعلے۔ گولیوں کی آوازیں۔ بچوں اور عورتوں کی چیخ و پکار سناٹے میں دور تک سنائی دیتی تھی۔ پندرہ دن بعد جب امن قائم ہوا اور زندگی معمول پر آ گئی تو بچوں نے اپنے اسکول کے بیگ نکالے۔ بڑی بہن نے چھوٹے بھائی سے کہا "پڑھو" بچہ نے پہلی جماعت کی کتاب نکالی اور اپنی تو تلی زبان میں پڑھنے لگا۔

الف سے آگ۔ ب سے بندوت۔ پ سے پولت۔ ت سے تینشن!!