روشنی کا اندھیرا

آج مولانا نے عید الفطر کی نماز سے قبل اتحاد و اتفاق موضوع پر بڑے ہی فصیح و بلیغ انداز میں تقریر کی تھی مولانا کی تقریر سن کر کئی لوگوں کی آنکھیں گیلی ہو گئیں اور دل پگھل گئے نماز کے بعد لوگ برسوں سے قائم آپسی اختلافات و رنجشوں کو بھول کر کھلے دل سے عید گاہ میں گلے مل رہے تھے۔ میں بھی اُن کی تقریر سے بے حد متاثر ہوا۔ میں نے مولانا کو اپنے ہمراہ لیا اور گھر کی جانب چل پڑا۔ ابھی ہم اُس گلی کے موڑ پر آئے تھے جہاں سے میرے گھر کا فاصلہ بہت قریب تھا۔ مولانا نے رُک کر کہا۔

"ہم دوسری گلی سے ہو کر آپ کے گھر چلتے ہیں، تمہیں تو معلوم ہی ہوگا اس طرف میر ے بھائی کا مکان ہے اور میں اس سے بات کرنا تو درکنار اُس کا چہرہ دیکھنا بھی پسند نہیں کرتا۔!!"