شادی کے دوسرے دن صائمہ خالہ کے گھر محلہ کی عورتوں کا تانتا لگ گیا تھا۔ کل صائمہ خالہ کے بڑے لڑکے کی شادی ہوئی تھی۔

صائمہ خالہ گھر آنے والی خواتین کی خاطر داری میں مصروف تھیں۔

اتنے میں کسی خاتون نے کہا۔

"صائمہ خالہ خاطر تواضع تو شام میں بھی ہوتی رہے گی ابھی تو ہم بڑی بہو کا جہیز دیکھنے آئے ہیں۔"

خالہ نے کہا۔

"ٹھیک ہے۔ اﷲ کا کرم ہے کہ مجھے جہیز میں سب کچھ مل گیا ہے۔ دلہن کے کمرے میں آؤ میں تمہیں جہیز دکھاتی ہوں۔"

پھر انھوں نے دلہن کا گھونگھٹ اٹھایا اور کہا۔

"دیکھو یہ ہے میرا اصل جہیز!!"