میرے دوست۔۔ آج اُس لڑکی کا انتقال ہوا جسے باون سال پہلے میں نے سر راہ دیکھا تھا اُسے دیکھ کر میرے دل میں یہ خیال آیا تھا کہ کاش یہ خوبصورت لڑکی میری شریک حیات بن جائے اسی وقت میں نے آسمان کی جانب نگاہیں اٹھا کر اﷲ تعالیٰ سے اُس لڑکی کو اپنے لئے مانگا وہ بڑی بے تکلف تھی میرے دل کے نہاں خانہ میں چپ چاپ چل آئی لیکن میں نے یہ بات چھپائے رکھی۔ میں اس بات کا اظہار کرتا بھی کیسے والدین کی مرضی مقدم تھی۔ دو سال بعد والدین نے میرے لئے لڑکی تلاش کرنے کا سلسلہ شروع کیا اور پھر اپنی مرضی اور خواہش کے مطابق میرے لئے لڑکی پسند کی پھر وہ وقت بھی آگیا جس دن میری شادی ہوئی تھی۔ عقد ہو جانے کے بعد جیسے ہی میری نگاہ اس پر پڑی میری حیرت کی انتہا نہ رہی اور میں بہت جذباتی ہو گیا۔ اور خوشی و مسرت کے جذبات میں بے ساختہ چلّایا "تم وہی ہو تم وہی ہو"!!