وہ دو لاکھ روپے کا قرض دار تھا، روزانہ ہی لوگ اپنا روپیہ پانے کے لئے اُس کے دروازے پر دستک دیتے، ایک دن اُس نے اُن لوگوں سے نجات پانے کا راستہ ڈھونڈ نکالا اور اس زندگی سے چھٹکارا پانے کے لئے ایک کھیت کے ویران کنویں کی جانب خود کشی کے ارادے سے چل پڑا۔ وہاں پہنچنے پر اُس نے دیکھا کہ کنویں کے قریب لوگوں کی بھیڑ جمع ہے۔ لوگ ایک شخص کا ہاتھ پکڑے اُسے سمجھا رہے ہیں لیکن وہ خود کشی کرنے پر بضد ہے وہ جیسے ہی بھیڑ کو چیر کر اُس کے قریب پہنچا ایک شخص نے اُس سے کہا "ذرا اس شخص کو سمجھائیے یہ خود کشی کرنا چاہتا ہے" وہ آگے بڑھا اور پھر اُس نے اُسے زندگی کو زندہ دلی کے ساتھ جینے کا حوصلہ دیا۔

کنویں میں اپنے پیر لٹکائے شخص نے اُس کی باتیں غور سے سنی اور خود کشی کرنے کا ارادہ ترک کرکے اُٹھ کھڑا ہوا اور اُس سے گلے ملتے ہوئے کہنے لگا۔

"دوست تم واقعی زندہ دل انسان ہو تمھاری باتیں مجھ پر اثر کر گئیں، تم میرے لئے مسیحا بن کر آئے"

پھر و ہ دونوں ایک دوسرے کے گلے میں ہاتھ ڈالے لوگوں کے ہجوم سے نکل کر گاؤں کی جانب چل پڑے۔