اس کی مثال یوں سمجھیے کہ شیر ایک گوشت خور درندہ جانور ہے. فطرت نے اسے شکار کے لیے پنجے اور گوشت کھانے کے لیے نوکیلے دانت عطا کیے ہیں. اب اگر اسے مدت دراز تک گوشت نہ ملے تواس کی دو ہی صورتیں ہیں. یا تو وہ بھوک سے مر جائے گا یا نباتات کھانا شروع کر دے گا. اس دوسری صورت میں اس کے دانت اور پنجے رفتہ رفتہ خود بخود ختم ہو جائیں گے اور ایسے نئے اعضاء وجود میں آنے لگیں گے جو موجودہ ہیئت کے مطابق ہوں. اس کی آنتیں بھی طویل ہو کر سبزی خور جانوروں کے مشابہ ہو جائیں گی. اسی طرح اگر شیر کو خوراک ملنے کی واحد صورت یہ ہو کہ کسی درخت پر چڑھ کر حاصل کرنی پڑے تو ایسے اعضاء پیدا ہونا شروع ہو جائیں گے جو اسے درختوں پر چڑھنے میں مد د دے سکیں.