پہلا اعتراض یہ ہے کہ زندگی کی ابتدا ء کیسے ہو گئی؟ معلول تو موجود ہے )یعنی نتیجہ، وہ شے جس کا کوئی سبب ہو(لیکن عِلت)سبب، وجہ( کی کڑی نہیں ملتی گویا اس نظریہ کی بنیاد ہی غیر سائنسی یا اَن سائینٹفک ہے. اس سلسلہ میں پرویز صاحب اپنی کتاب" انسان نے کیا سوچا “کے صفحہ 55پر لکھتے ہیں کہ:

"یہ تو ڈارون نے کہا تھا لیکن خود ہمارے زمانے کا ماہر ارتقاء (Simpson)زندگی کی ابتداء اور سلسلہ ٴ علت و معلول کی اولیں کڑی کے متعلق لکھتا ہے کہ زندگی کی ابتداء کیسے ہو گئی؟ نہایت دیانتداری سے اس کا جواب یہ ہے کہ ہمیں اس کا کچھ علم نہیں. یہ معمہ سائنس کے انکشافات کی دسترس سے باہر ہے اور شاید انسان کے حیطہ ٴ ادراک سے بھی باہر. . . اور میرا خیال ہے کہ ذہن انسانی اس راز کو کبھی پا نہیں سکے گا. ہم اگر چاہیں تو اپنے طریق پر اس علت اولیٰ) اللہ تعالیٰ (کے حضور اپنے سرجھکا سکتے ہیں لیکن اسے اپنے ادراک کے دائرے میں کبھی نہیں لا سکتے “