اب سوال یہ ہے کہ اگر یہ نظریہ ارتقاء اتنا ہی غیر سائینٹیفک ہے تو یہ مقبول کیسے ہو گیا. تو اس کا جواب یہ ہے کہ اس کا پرچار کرنے والوں میں مادہ پرست، دہریت پسند اور اشتراکیت نواز سب شامل ہو جاتے ہیں. دہریت مادہ پرستی، لا ادریت اور اشتراکیت بذات خود الگ الگ مذہب ہیں. یہ نظریہ چونکہ الحاد اور اللہ کی ہستی سے انکار کی طرف لے جاتا ہے لہذا ان سب کو ایک دلیل کا کام دیتا ہے. ڈارون اصل الانواع لکھنے سے پہلے خداپرست تھا. یہ کتاب لکھنے کے بعد لا ادریت کے مقام پر آ گیا. پھر جب اور بھی دو کتابیں لکھ کر اپنے نظریہ میں پختہ ہو گیا تو اللہ تعالیٰ کی ہستی کامنکر بن گیا اور اہل کلیسا نے اس پر کفر و الحاد کا فتویٰ لگا دیا.