کچھ غم نہیں جو حضرتِ واعظ ہیں تنگ دست
تہذیب کے مریض کو گولی سے فائدہ!
انتہا بھی اس کی ہے؟ آخر خریدیں کب تلک
تہذیب کے مریض کو گولی سے فائدہ
دفع مرض کے واسطے پل پیش کیجیے
تھے وہ بھی دن کہ خدمت استاد کے عوض
دل چاہتا تھا ہدیہ دل پیش کیجیے
بدلا زمانہ ایسا کہ لڑکا پس از سبق
کہتا ہے ماسٹر سے کہ بل پیش کیجیے