ہم مشرق کے مسکینوں کا دل مغرب میں جا اٹکا ہے
اصلِ شہود و شاہد و مشہود ایک ہے
ہاتھوں سے اپنے دامن دُنیا نکل گیا
اصل شہود و شاہد و مشہود ایک ہے
غالب کا قول سچ ہے تو پھر ذکر غیر کیا
کیوں اے جناب شیخ سنا آپ نے بھی کچھ
کہتے تھے کعبے والوں سے کل اہل دیر کیا
ہم پوچھتے ہیں مسلم عاشق مزاج سے
الفت بتوں سے ہے تو برہمن سے بیر کیا