دیکھئے چلتی ہے مشرق کی تجارت کب تک
شیشہ دیں کے عوض جام و سبو لیتا ہے

ہے مداوائے جنون نشتر تعلیم جدید
میرا سرجن رگ ملت سے لہو لیتا ہے