رات مچھر نے کہہ دیا مجھ سے
ماجرا اپنی ناتمامی کا

مجھ کو دیتے ہیں ایک بوند لہو
صلہ شب بھر کی تشنہ کامی کا

اور یہ بسوہ دار بے زحمت
پی گیا سب لہو اسامی کا