اُٹھا کر پھینک دو باہر گلی میں
کارخانے کا ہے مالک مَردکِ ناکردہ کار
سُنا ہے مَیں نے، کل یہ گفتگو تھی کارخانے میں
کارخانے کا ہے مالک مردک ناکردہ کار
عیش کا پتلا ہے محنت ہے اسے ناسازگار
حکم حق ہے لیس للانسان الا ماسعی
کھائے کیوں مزدور کی محنت کا پھل سرمایہ دار