میری نوائے شوق سے شور حریمِ ذات میں
ترے شیشے میں مے باقی نہیں ہے
اگر کج رَو ہیں انجم، آسماں تیرا ہے یا میرا
ترے شیشے میں مے باقی نہیں ہے
بتا کیا تو مرا ساقی نہیں ہے
سمندر سے ملے پیاسے کو شبنم
بخیلی ہے یہ رزاقی نہیں ہے